باب

1 ۔ اسرائیل پر دعویٰ سُنو تو جو کُچھ خُداوند فرماتا ہَے۔ اُٹھ پہاڑوں کے سامنے مُباحثہ کر۔ اَور ٹِیلے تیری آواز سُنیں۔ 2 ۔ اَے پہاڑو اَور اَے جہان کی مُحکم بُنیادو۔ خُداوند کا دعویٰ سُنو۔ کیونکہ خُداوند اپنی اُمّت پر دعویٰ کرتا ہَے اَور اِسرؔائیل پر حُجّت ثابت کرے گا۔ 3 ۔اَے میری اُمّت مَیں نے تُجھ سے کیا کِیا ہَے اَور کِس بات میں تُجھے آزُردہ کِیا ہَے؟ مُجھ پر ثابت کر۔ 4 ۔کیونکہ مَیں تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اَور جائے غُلامی سے چُھڑایا۔اَور تیرے آگے مُوسؔیٰ اَور ہارُوؔن اَور مریؔم کو بھیجا۔ 5 ۔اَے میری اُمّت یاد کر کہ شاہِ مُوآبؔ بلؔق نے کیا مشورت کی؟ اَور بِلعاؔم بِن بعوؔر نے اُسے کیا جَواب دِیا؟ اَور شطیؔم سے لے کر جلجال تک کیا کیا ہُؤا؟ تاکہ تُو خُداوند کی صداقت سے واقِف ہو جائے۔ 6 ۔مَیں کیا لے کر خُداوند کے حضُور آؤں اَور خُدائے تعالیٰ کو سجدّہ کرُوں؟ کیا سوختنی قُربانیاں اَور یک سالہ بچھڑےلے کر آؤں؟ 7 ۔کیا خُداوند ہزار ہا مینڈھوں یا تیل کی دس ہزار نہروں سے خُوش ہو گا؟ کیا مَیں اپنے جُرم کے عِوض میں اپنے پہلوٹھے کو اَور اپنی خطا کے بدلے اپنی اولاد کو دے دُوں ؟ 8 ۔ اَے اِنسان تُجھے دِکھایا گیا ہَے کہ نیکی کِس بات میں ہَے اَور کہ خُداوند تُجھ سے کیا طلب کرتا ہَے۔یعنی یہ کہ تُو عدل کو عمل میں لائے اَور رحم دِلی کو عزیز جانے اَور اپنے خُدا کے حضُور فروتنی سے چلے۔ 9 ۔خُداوند کی آواز شہر کو پُکارتی ہے(دانِشمند اُس کے نام کا لحاظ رکھتا ہَے) اَے اہل قبیلہ اَور شہر کی جماعت سُنو۔ 10 ۔ کیا شریر کے گھر میں اَب تک ناجائز نفع کے خزانے اَور ناقِص و نفرتی پیمانے نہیں ہَیں؟ 11 ۔ کیا مَیں دغا کے ترازُو اَور جُھوٹے باٹوں کے تھیلے کے رکھنے والے کو پاک ٹھہراؤں؟ 12 ۔ جب کہ وہاں کے دولت مند ظُلم سے بھرے ہَیں اَور اُس کے باشِندے جُھوٹے ہَیں جِن کے مُنہ میں فریب کی زُبان ہَے۔ 13 ۔ پس مَیں تُجھے سخت زخم لگاؤں گا اَور تیری خطاؤں کے سبب سے تُجھے تباہ کردُوں گا۔ 14 ۔تُو کھائے گا لیکن سیر نہ ہو گا کیونکہ تیراپیٹ خالی رہے گا۔تُو کفایت کرے گا لیکن کُچھ نہ بچائے گا اَور اگر کُچھ بچائے گا تو مَیں اُسے تلوار کے حوالے کردُوں گا۔ 15 ۔ تُو بوئے گا لیکن کاٹے گا نہیں۔ تُو زیتُون کو روندے گا لیکن تیل نہ مِلے گا اَور انگُور کو کُچلے گا لیکن مَے نہ پیئے گا۔ 16 ۔تُو عُمرؔی کے قوانین پر اَور اخی ابؔ کے گھرانے کے رواج پر عمل کرتا ہَے۔تُو اُن کی مشورت پر چلتا ہَے تاکہ مَیں تُجھے وِیران کردُوں اَور تیرے باشِندوں کوسُسکار کا باعِث بنادُوں ۔ پس تُم اقوام کی رُسوائی اُٹھاؤ گے۔