1
۔اور خُدا نے نوُح اور اُس کے بیٹوںکو برکت دی اور اُنہیں کہا ۔ کہ پھلو اور بڑھواور زمین کو معمور کرو۔
2
۔ اور تمہارا رُعب اور ڈر زمین کے کل جانوروں اور آسمان کے سب پرندوں اور زمین پر چلنے والوں پر قائم رہے گا۔ سمندر کی سب مچھلیاں تمہارے ہاتھ میں دی گئیں۔
3
۔ سب جیتے چلتے جانور تمہارے کھانے کے واسطے ہیں۔ میَں نے اِن سب کو نباتات کی طرح تمہیں دِیا۔
4
۔ مگر تم گوشت کو اُس کے خون کے ساتھ مت کھانا ۔
5
۔ کیونکہ میں تمہارا خُون ہر ایک جنگلی جانور سے اور ہر ایک آدمی کے ہاتھ سے طلب کرُوں گا۔ اُس آدمی سے بھی جو اپنے بھائی کو مار ڈالے ۔ میں آدمی کی جان طلب کروں گا۔
6
۔ جو اِنسان کا خون بہائے
انسان سے ہی اُس کا خون بہایا جائے گا
کیونکہ خُدا کی صورت پر اِنسان بنایا گیا۔
7
۔ مگر تم پھلو اور بڑھو اور زمین پر اولاد پیدا کرو ۔ اور اُس کو معموُر کرو۔
8
۔ اور خُدا نے نُوح سے اور اُس کے بیٹوں سے کہا۔
9
۔ دیکھو میَں اپنا عہد تم سے اور تمہارے بعد تمہاری نسل سے ۔
10
۔ اور سب جانداروں سے جو تمہارے ساتھ ہیں ، کیا پرند کیا چرند اور زمین کے سب درندوں سے جو کشتی سے نکلے ۔ زمین کے ہر طرح کے جانداروں سے قائم کرتا ہوں۔
11
۔ تم سے میَں اپنا عہد قائم کرتا ہُوں کہ کوئی جاندار پانی کے طوفان سے پھر ہلاک نہ ہوگا۔ اور نہ طوفان ہی دوبارہ آئے گا ۔ کہ زمین کو تباہ کرے۔
12
۔ اورخُد ا نے کہا کہ
جو عہد میَں ہر زمانے کے پُشتوں کے لئے ۔
اپنے اور تمہارے درمیان
بلکہ تمہارے ساتھ کے سب جانداروں کے درمیان کرتا ہُوں اُس کا یہ نشان ہے۔
13
۔ میَں اپنی کمان بادل میں رکھتا ہوں۔
وہ میر ے اور زمین کے درمیان عہد کانشا ن ہو۔
14
۔ جس دن میَں زمین کے اُوپر بادل لاؤں ۔
اور میری کمان بادل میں نظر آئے ۔
15
۔ تو میَں اِس عہد کو یاد کرُوں گا ۔
جو میرے اور تمہارے اور ہر جاندار کے درمیان ہے ۔
طوفان کا پانی دوبارہ نہ چڑھے گا۔
کہ تمام جانداروں کو ہلاک کرے ۔
16
۔ کمان جب بادل میں ہو گی میَں اُسے دیکھوں گا۔
اور میَں اُس دائمی عہد کو یاد کرُوں گا ۔
جو خُدا کے اور ہر جاندار کے۔
اور ہر مخلوق کے درمیان قائم ہے۔
17
۔ پس خُدا نے نوُح سے کہا کہ یہ اُس عہد کا نشان ہوگا ۔ جو میَں نے اپنے اور زمین کے ہر جاندار کے درمیان قائم کیا ہے۔
18
۔اور نوُح کے بیٹے جو کشتی سے نکلے ، سم اور حام اور یافت تھے۔ اور حام کنعان کا باپ ہے۔
19
۔ نوُح کے یہی تین بیٹے تھے ۔ اور اِنہی سے تمام زمین پر بنی نوع اِنسان پھیلے۔
20
۔ اور نوُح کھیتی کرنے لگا ۔ اور اُس نے انگور کا باغ لگایا۔
21
۔ اور اُس کی مے پی کر نشے میں آیا۔ اور اپنے ڈیرے کے اندر برہنہ ہو گیا۔
22
۔ اور کِنعان کے باپ حام نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا۔اور اپنے دونوں بھائیوں کو جو باہر تھے خبر دِی۔
23
۔ تب سم اور یافت نے ایک کپڑا لیِا۔ اور اپنے دونوں کندھوں پر دھرا ۔ اور پچھلے پاؤں جاکر اپنے باپ کی برہنگی کو چُھپایا۔ اور اُن کے مُنہ پچھلی طرف تھے ۔ اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی کو نہ دیکھا۔
24
۔ جب نوُح مے کے نشے سے ہوش میں آیا ۔ تو جو کچھ اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کیا تھا جانا۔
25
تب وہ بولا کہ
کِنعان ملعون ہو۔
وہ اپنے بھائیوں کے غلاموں کا غلام ہو۔
26
۔پھر کہا ۔
خُداوند سم کا خُدا مبُارک ہو ۔
کِنعان اُس کا غُلام ہو ۔
27
خُدا یافت کو پھیلائے۔
کہ وہ سم کے خیموں میں بسے
کِنعان اُس کا غُلام ہو۔
28
۔اور طوفان کے بعد نوُح ساڑھے تین سو برس جیتا رہا۔
29
۔اور نوُح کےکل ایام ساڑھے نو سو برس ہُوئے ۔ تب وہ مرا۔