1
۔اور جب راخل نے دیکھا ۔کہ یعقوب کی اولاد مجھ سے نہیں ہوتی ۔تو اُسے اپنی بہن پر رشک آیا ۔اور اُس نے یعقوب سے کہا کہ مجھے بھی اولاد دے ،نہیں تو میَں مر جاؤں گی ۔
2
۔تب یعقوب کا غُصہ راخل پر بھڑکا ۔ اور اُس نے کہا کیا میَں خُدا کی جگہ پر ہُوں۔جس نے مجھے رحم کے پھل سے روک رکھا ہے؟
3
۔وہ بولی دیکھ میری لونڈی بلہاہ موجود ہے۔ اُس کے پاس جا ۔اور اُس کی اولاد میری گود میں رکھی جائے اوراُس سے مجھے اولاد ہو۔
4
۔اور اُس نے اپنی لونڈی بلہاہ کو اُسے دِیا ، کہ اُس کی بیوی بنے ۔اور یعقوب اُس کے پاس گیا ۔
5
۔اور بلہاہ حاملہ ہُوئی اور یعقوب کے لئے اُس سے ايک بیٹا پیدا ہُؤا۔
6
۔تب راخل بولی ۔کہ خُدا نے میرا انصاف کیِا اور میری آواز سُنی ۔اور مجھے ایک بیٹا بخشا ۔اور اُس نے اُس کا نام دان رکھا
7
۔ اوربلہاہ پھر حاملہ ہُوئی ۔اور یعقوب کے لئے دُوسرا بیٹا اُس سے ہُؤا۔
8
۔تب راخل بولی ۔میَں نے اپنی بہن کے ساتھ عظیم لڑائی لڑی اور غالب آئی ۔سو اُس نے اُس کا نام نفتالی رکھا
9
۔جب لیِاہ نے محسُوس کیِا کہ مجھ سے اولاد ہونے میں وقفہ ہے ۔تو اُس نے اپنی لونڈی زلفہ یعقوب کو دی ۔کہ اُس کی بیوی بنے
10
۔ اور لیِاہ کی لونڈی زلفہ سے بھی یعقوب کے لئے ایک بیٹا ہُؤا۔
11
۔تب لیِاہ بولی۔ میری قسمت ۔پس اُس نے اُس کا نام جد رکھا ۔
12
۔پھر لیِاہ کی لونڈی زلفہ سے یعقوب کے لئے دُوسرا بیٹا پیدا ہؤا۔
13
۔تب لیِاہ بولی ۔خُوش نصیب ! اور عورتیں مجھے خُوش نصیب کہیں گی ۔اور اُس نے اُس کا نام آشر رکھا۔
14
۔ اور روبن گیہوں کاٹنے کے دِنوں میں گھر سے نکلا ۔اور کھیت میں مرَدم گیاہ مل گئے۔اور اُنہیں اپنی ماں کے پاس لایا ۔تب راخل نے لیا ہ سے کہا ۔کہ اپنے بیٹے کے مردم گیاہ میں سے مجھے کچھ دے ۔
15
۔اُس نے کہا یہ کافی نہیں کہ تُونے میرے شوہر کو لے لیا اور میرے بیٹے کے مردم گیاہ کو بھی لینا چاہتی ہو؟ راخل بولی ۔کہ وہ آج کی رات تیرے بیٹے کے مردم گیاہ کے بدلے میں تیرے پاس سوئے گا ۔
16
۔اور جب یعقوب شام کو کھیت سے آیا۔ لیاہ اُس کے ملنے کو نکلی ۔اور بولی کہ تُو میرے پاس رات رہ ۔کیونکہ میَں نے اپنے بیٹے کی مردم گیاہ دے کر تجھے اُجرت پر لیا ہے ۔لہذا وہ اُس رات اُس کے پاس سویا۔
17
۔ اور خُدا نے لِیا ہ کی دُعا سُنی۔ اور وہ حاملہ ہُوئی اور یعقوب کے لئے پانچواں بیٹا اُس سے پیدا ہُؤا۔
18
۔تب لیِاہ بولی ۔کہ خُدا نے مجھے انعام دِیا ۔کیونکہ میَں نے اپنے شوہر کو اپنی لونڈی دی ہے ۔اور اُس نے اُس کا نام اشکار رکھا۔
19
۔اور لیاہ پھر حاملہ ہُوئی ۔اور یعقوب کے لئے اُس سے چھٹا بیٹا پیدا ہُؤا ۔
20
۔تب لیِاہ بولی ۔کہ خُدا نے اچھا مہر مجھے بخشا ۔اب میرا شوہر میرے ساتھ رہے گا ۔کہ مجھ سے اُس کے لئے چھ بیٹے پیدا ہُوئے۔سو اُس کا نام زبولون رکھا۔
21
۔ بعد ازاں اُس سے بیٹی پیدا ہُوئی ۔اور اُس کا نام دینہ رکھا۔
22
۔اور خُدا نے راخل کو بھی یاد کیِا ۔اور اُس کی دُعا سُنی ۔اور اُس کے رحم کو کھولا ۔
23
۔اور وہ حاملہ ہوئی ۔اور بیٹا اُس سے ہُؤا ۔اور بولی کہ خُدا نے مجھ سے رُسوائی کو دُور کیِا ۔
24
۔اور اُس نے اُس کا نام یوسف رکھا ۔یہ کہہ کر کہ خُداوند مجھے ایک اور بیٹا بخشے۔
25
۔اور جب راخل سے یوسف پیدا ہُؤا ۔تو یعقوب نے لابن سے کہا ۔مجھے رُخصت کر۔ کہ میَں اپنے گھر اور وطن کو جاؤں ۔
26
۔میرے لڑکے اور میری بیویاں جن کے لئے تُو جانتا ہے کہ میَں نے تیری کیسی خدمت کی ہے مجھے دے۔
27
۔ تب لابن نے اُسے کہا ۔اگر میَں نے تیرے نزدیک مقبُولیت پائی ۔تو میرے پاس اور ٹھہر ۔کیونکہ میَں نے معلوم کیِا ہے ۔کہ خُداوند نے تیرے سبب سے مجھے برکت بخشی ہے۔
28
۔ اور پھر کہا ۔کہ اب تُو اپنی اُجرت میرے ساتھ مقُرر کر لے اور میَں تجھے دِیا کرُوں۔
29
۔اُس نے اُسے کہا ۔تُو جانتا ہے کہ میَں نے کیسی تیری خدمت کی ۔اور تیرے مویشی میرے ہاتھ میں کیسے بڑھے
30
۔ کیونکہ میرے آنے سے پیشتر وہ تھوڑے سے تھے۔ اب بہت بڑھ گئے اور خُداوند نے جب سے میَں آیا ،تجھے برکت بخشی ۔اب میَں کب تک اپنے گھرکا بندوبست کرُوں گا ؟
31
۔لابن بولا۔ میَں تجھے کیا دُوں ۔یعقوب بولا ۔تُو مجھے کچھ نہ دے ۔اگر تُو میری یہ عرض منظور کرے ۔تو میَں تیرے گلے کو پھر چراؤں گا ۔اور اُس کی خبرداری کرُوں گا۔
32
۔میَں آج تیرے سارے گلے کے بیچ سے گزُروں گا ۔اور بھیڑوں میں سے جتنی چتکبری اور اَبلق اور بھوری ہوں ۔اُن سب کو اور بکریوں میں سے داغیوں اور ابلقوں اور بھوریوں کو جدا کرُوں گا۔ اور یہی میری اُجرت ہوگی۔
33
۔اور جب تُو میری اُجرت مقُرر کرنے آئے گا ۔تو میر ی صداقت میر ی طرف سے بول اُٹھے گی ۔تو بکریوں میں سے جو ابلق اور داغی اور بھیڑوں میں سے جو بھوری نہ ہو۔وہ میرے پاس چوری کی ہوگی۔
34
۔لابن بولا ۔اچھا جیسا تُو نے کہا ۔ویسا ہی ہو۔
35
۔لابن نے اُسی دِن چِتلے اور داغی بکرے اور سب ابلق اور داغی بکریاں یعنی ہر ایک جس میں کچھ سفیدی تھی اور بھیڑوں میں سے بھُوری جُدا کیں۔ اوراُنہیں اُس کے بیٹوں کے حوالے کیِا ۔
36
۔اور اُس نے اپنے اور یعقوب کے درمیان تین دِن کے سفر کا فاصلہ ٹھہرایا ۔اور یعقوب لابن کے باقی گلوں کو چُراتا رہا۔
37
۔ اور یعقوب نے سفیدہ اور بادا م اور چنار کی سبز چھڑیاں لے کر اُن پر خط چھیلے ۔ایسا کہ چھڑیوں کی سفیدی ظاہر ہُوئی ۔
38
۔اور اُن چھڑیوں کو جن پر خط چھیلے تھے ۔ حوضوں اور نالیوں میں جہاں گلے پانی پینے آتے تھے ۔اُس نے گلوں کے سامنے رکھا۔ تاکہ جب وہ پانی پینے آئیں ۔تو اُن کے سامنے گرمائیں ۔
39
۔تو بھیڑیں چھڑیوں کے سامنے گرماتی تھیں ۔اور وہ خط دار اور داغی اور ابلق بچے جنیں ۔
40
۔اور یعقوب نے بھیڑوں کے اُن بچوں کو الگ کیِا ۔اور لابن کے گلے میں اُنہیں نہ ملایا ۔
41
۔چُنانچہ جب موٹے جانور گرمائے ۔تو یعقوب نے چھڑیوں کو نالیوں میں اُن کی آنکھوں کے سامنے رکھا ۔تاکہ مستی کے وقت وہ چھڑیاں اُ ن کے سامنے رہیں ۔
42
۔پر جب دُبلے جانور آئے ۔اُس نے اُنہیں وہاں نہ رکھا سو دُبلے لابن کے اور موٹے یعقوب کے تھے ۔
43
۔چُنانچہ وہ بڑھتا گیا ۔ اور بہت سے گلوں اور لونڈیوں اور غلاموں اور اُونٹوں اور گدھوں کا مالک ہُؤا۔