1
۔ تب اضحاق نے یعقوب کو بُلایا ۔اور اُسے برکت دی ۔اور اُسے تاکید کر کے کہا ۔ کہ تُو کِنعان کی عورتوں میں سے بیوی نہ لینا ۔
2
۔پر اُٹھ اور فدا ن ارام کو اپنے نانا بیتوایل کے گھر جا ۔اور وہاں سے اپنے ماموں لابن کی بیٹیوں میں سے اپنے لئے بیوی لے۔
3
۔ اور خُدائے قادر تجھے برکت بخشے اور تجھے برومند کرے اور تجھے بڑھائے ۔کہ تجھ سے قوموں کے گروہ نکلیں۔
4
۔اور وہ ابرہام کی برکت تجھے دے۔ تجھے اور تیرے بعد تیری نسل کو بھی ۔تاکہ تُو اپنی مسُافرت کی سرزمین کو جو خُدا نے ابرہام کو دی میِراث میں لے۔
5
۔سو اضحاق نے یعقُوب کو رُخصت کیِا ۔اوروہ فدان ارام میں لابن کے پاس جو بیتوایل ارامی کا بیٹا اور یعقُوب اور عیسو کی ماں ربقہ کا بھائی تھا،گیا۔
6
۔پس جب عیسو نے دیکھا ۔ کہ اضحاق نے یعقوب کو برکت دی۔ اور اُسے فدان ارام میں بھیجا ۔تاکہ وہاں سے اپنے لئے بیوی لائے ۔اور کہ اُس نے اُسے برکت دیتے ہی تاکید کرکے کہا ۔کہ تُو کِنعانیوں کی بیٹیوں میں سے بیوی نہ لینا۔
7
۔اور کہ یعقوب اپنے ماں باپ کی فرمانبرداری کر کے فدان ارام کو چلا گیا۔
8
۔اور عیسو نے یہ بھی دیکھا کہ کِنعان کی لڑکیاں میرے باپ اضحاق کو بُری لگتی ہیں۔
9
۔تب عیسو اسمعیل کے پاس گیا اورمہلت کوجو اسمعیل بِن ابرہام کی بیٹی اور نبایوت کی بہن تھی لیِا ۔اور اُسے اپنی بیویوں میں شامل کیِا۔
10
۔ اور یعقوب بیرسبع سے نکل کر حاران کی طرف جاتا تھا ۔
11
۔اورایک جگہ میں اُترا ۔اور رات وہیں کاٹی ۔کیونکہ سُورج ڈوب گیا تھا ۔اور اُس نے اُس جگہ کے پتھروں میں سے ایک اُٹھا کر اپنے سر کے نیچے رکھا اور وہاں سو گیا۔
12
۔اور اُس نے خواب دیکھا ۔کہ ایک سیڑھی زمین پر دھری ہے اور اُس کا سر آسمان تک پہنچا ہُؤا ہے ۔اور دیکھو۔ خُدا کے فرشتے اُس پر چڑھتے اور اُترتے ہیں۔
13
۔اور دیکھو ۔خُداوند سیڑھی کے اُوپر کھڑا ہے۔ اور اُس نے کہا ۔ کہ میَں خُداوند تیرے باپ ابرہام کا خُدا اور اضحاق کا خُدا ہوں۔ یہ زمین جس پر تُو سوتا ہے ۔ میں تجھے اور تیری نسل کو دُوں گا ۔
14
۔اور تیری نسل زمین کی گرد کی طرح ہوگی ۔اور تُو مغرب و مشرق و شمال و جنوب تک پھیلے گا اور جہان کی تمام اقوام تیرے اور تیری نسل کے وسیلے برکت پائیں گی۔
15
۔اور دیکھ میَں تیرے ساتھ ہُوں۔اور جہاں کہیں تُو جائے ۔ تیری نگہبانی کرُوں گا۔ اور تجھے اِس ملک میں پھر لاؤں گا۔اور جو میَں نے تجھ سے کہا ہے۔ جب تک اُسے پُورا نہ کر لوں ۔تجھے نہیں چھوڑوں گا ۔
16
۔تب یعقوب نیند سے جاگا ۔اور کہا ۔کہ یقیناً خُداوند اِس جگہ میں ہے۔اور میَں نہ جانتا تھا ۔
17
۔اور وہ ہراساں ہُؤا ۔اور بولا ۔کہ یہ کیسی بھیانک جگہ ہے ۔یہ کچھ اور نہیں ۔مگر خُدا کا گھر اور آسمان کا آستانہ ہے۔
18
۔ اور یعقوب صبح سویرے اُٹھا ۔اور اُس پتھر کو جس کو اُس نے اپنا تکیہ کیِا تھا ،لے کر ستُون کی طرح کھڑا کیِا ۔اور اُس کے سر پر تیل ڈالا ۔
19
۔اور اِس مقام کا نام بیت ایل رکھا پر اُس شہر کا نام پہلے لوُز تھا ۔
20
۔اور یعقوب نے منت مانی ۔اور کہا۔ کہ اگر خُدا میرے ساتھ رہے ۔اور اِس راہ میں جس میں میَں جاتا ہوں ، میری نگہبانی کرے ۔اور مجھے کھانے کو روٹی اور پہننے کو کپڑا دیتا رہے ۔
21
۔اور میَں اپنے باپ کے گھر سلامت پھر آؤں ۔تب خُداوند میرا خُدا ہوگا ۔
22
۔اور یہ پتھر جو میَں نے ستون یادگار کھڑا کیِا ہے ۔خُدا کا گھر ہوگا۔اور سب میں سے جو تُو مجھے دے گا ۔ میَں ضرور تجھے دسواں حصہ دِیا کروں گا۔