1
۔ جب ابرام ننانوے برس کا ہُؤا۔ تو خُداوند اُس پر ظاہر ہُؤا اور اُس سے کہا۔
میَں خُدائے قادر ہُوں
تُو میرے حضور میں چل اور کامل ہو۔
2
۔ اور میَں اپنے اور تیر ےدرمیان عہد باندھوں گا۔ اور تجھے نہایت ہی بڑھاؤں گا ۔
3
۔تب ابرام سر کے بل گرِا اور خُداوند نے اُس سے ہم کلام ہو کر کہا ۔
4
۔دیکھ میَں اپنا عہد تیرے ساتھ باندھتاہوں۔ اور میں نے تجھے قوموں کا باپ ٹھہرا دیا ہے۔
5
اورتیرا نام پھر ابرام نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابرہام ہوگا ۔کیونکہ میَں نے تجھے قوموں کا باپ بنایا ہے ۔
6
۔اور میَں تجھے نہایت ہی بڑھاؤں گا ۔اور قومیں تیری نسل سے ہوں گی اور بادشاہ تیری اولاد میں سے نکلیں گے ۔
7
۔اور میَں اپنے اور تیرے درمیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمیان اُ نکی پُشت در پُشت کے لئے اپنا عہد جو دائمی ہے باندھوں گا ۔میَں تیرا اور تیرے بعد تیری نسل کاخُدا ہُوں گا ۔
8
۔میَں تجھے اور تیری نسل کو کِنعان کی کل سرزمین دُوں گا ۔جس میں تُو غریب الوطن ہے ۔کہ ہمیشہ کے لئے ملکیت ہو ۔اور میَں اُن کا خُدا ہوں گا۔
9
۔ پھر خُد انے ابرہام سے کہا ۔اور اِس سبب سے تُو اور تیرے بعد تیری نسل اپنی پُشتوں میں میرے عہد کو مانیں ۔
10
۔ اور میرا عہد جو میرے اور تمہارے درمیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمیان ہے۔ جسے تم قائم رکھو ۔یہ ہے ، کہ تم میں سےہر ایک مرد کا ختنہ کیا جائے ۔
11
۔ پس تم اپنے بدن کی کھلڑی کا ختنہ کرو اور یہ اُس کا نشان ہوگا جو میرے اور تمہارے درمیان ہے۔
12
۔تمہاری پُشت در پُشت ہر لڑکے کا جب وہ آٹھ روز کا ہو ختنہ کیا جائے ۔خواہ گھر کی پیدائش خواہ چاندی سے خریدا ہُؤا نوکر ہو۔ جو تیری نسل کا نہیں ۔
13
۔تیرے خانہ زاد اور تیرے زر خرید دونوں کا ختنہ کیا جائے ۔اور میرا عہد تمہارے جسموں میں ایک دائمی عہد ہوگا۔
14
۔اور ہر ایک فرزند نرینہ جس کا ختنہ نہیں ہُؤا۔ وہ شخص اپنی قوم میں سے کاٹ ڈالا جائے ۔کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔
15
۔ اور خُدا نے ابرہام سے کہا ۔کہ تُو اپنی بیوی ساری کو ساری نہیں۔ بلکہ سارہ کہا کر۔
16
۔اور میَں اُسے برکت دُوں گا اور اُس سے تجھے ایک بیٹا بخشوں گا ۔اور میَں اُسے برکت دُوں گا ۔کہ وہ قوموں کی ماں ہوگی اور عالم کے بادشاہ اُس سے نکلیں گے۔
17
۔تب ابرہام اپنے مُنہ کے بل گرا ۔اور ہنس کر دِل میں کہا ۔کیا سو برس کے مرد کا بیٹا ہوگا ؟اور کیا سارہ سے جو نوے برس کی ہے بیٹا پیدا ہوگا؟
18
۔اور ابرہام نے خُدا سے کہا ۔کاش کہ۔ اسمعیل تیرے حضور جیتا رہے۔
19
۔تب خُدا نے ابرہام سے کہا۔ بلکہ تیری بیوی سارہ سے تیرے لئے ایک بیٹا ہوگا۔تُو اُس کا نام اضحاق رکھنا اور میَں اُس سے اور بعد اُس کے اُس کی اولاد سے اپنا عہد جو دائمی عہد ہے قائم کرُوں گا۔
20
۔ اور اسمعیل کے حق میں بھی میَں نے تیری سُنی ۔دیکھ میَں اُسے برکت دُوں گا اور برومند کرُوں گا ۔ اُسے نہایت بڑھاؤں گا اور اُس سے بارہ سردار پیدا ہوں گے۔ اور میَں اُسے ایک بڑی قوم بناؤں گا ۔
21
۔ لیکن میَں اپنا عہد اضحاق سے قائم کرُوں گا ۔جو سارہ سے اگلے سال میں اِس وقت پر تیرے لئے پیدا ہوگا۔
22
۔ اور جب وہ اُس سے باتیں کر چُکا ۔تب خُدا ابرہام کے پا س سے اُوپر کو گیا ۔
23
۔اور ابرہام نے اپنے بیٹے اسمعیل اور سب خانہ زادوں اور سب زر خریدوں کو یعنی اپنے گھر کے لوگوں میں سے جتنے مرد تھے۔ سب کو لیا ۔اور اُسی روز اُن کا ختنہ کیا۔جیسے خُدا نے اُسے فرمایا تھا۔
24
۔جس وقت ابرہام کا ختنہ ہُؤا وہ ننانوے برس کا تھا۔
25
۔ اور اُس کا بیٹا اسمعیل اپنے ختنہ کے وقت تیرہ برس کا تھا ۔
26
۔پس ابرہام اور اُس کے بیٹے اسمعیل کا ایک ہی دِن ختنہ ہُؤا۔
27
۔اور اُس کے گھر کے مردوں کیا خانہ زاد کیا زرخرید کیا پردیسی سب کا اُس کے ساتھ ختنہ ہُؤا۔