باب

1 ۔اُن دنوں میں ایسا ہُؤا کہ سنعار کے بادشاہ امرافل اور الاسر کے بادشاہ اریوک اور عیلام کے بادشاہ کدرلاعمر اور قوموں کے بادشاہ تدعال نے۔ 2 ۔سدوم کے بادشاہ برع اور عمورہ کے بادشاہ برشع اور ادمہ کے بادشا ہ سنی اب اور ضبوئیم کے بادشاہ شمیبر اور بالع یعنی ضغر کے بادشاہ سے لڑائی کی۔ 3 ۔ یہ سب سدیم کی وادی میں جو اِس وقت بُحیرہ مِلح ہے اِکٹھے ہُوئے ۔ 4 ۔ بارہ برس تک وہ کدرلاعمر کے تابع فرمان تھے۔ مگر تیرھویں برس اُس کے سرکش ہُوئے۔ 5 ۔ اور چودھویں برس کدر لاعمر اور وہ بادشاہ جو اُس کے ساتھ آئے تھے۔ اور رفائیم کو عستارات قرنیم میں۔اور زوزیوں کو ہام میں ۔ اور ایمیم کو سوی قریتیم میں۔ 6 ۔ اور حوریم کوکوہ شعیر میں ایل فاران تک جو بیابان کے قریب ہے مارا ۔ 7 ۔ اور وہ پھر کے چشمہ مصفات یعنی قادس میں آئے۔اور اُنہوں نے عمالیقیوں کے تمام ملک کو اور اموریوں کو جو حصیصون تمر میں رہتے تھے مارا۔ 8 ۔ تب سدُوم کے بادشاہ اور عمورہ کا بادشاہ اور ادمہ کا بادشاہ اور ضبوئیم کا بادشاہ اور بالع یعنی ضغر کا بادشاہ نکلے اور اُن سے لڑنے کو سدیم کی وادی میں صف آرا ہُوئے ۔ 9 ۔ کدر لاعمر عیلام کے بادشاہ اور قوموں کے بادشا ہ تدعال اور سنعار کے بادشاہ امرافل اور الاسر کے بادشاہ اریوک سے چار بادشاہ پانچ کے خلاف۔ 10 ۔ اور سدیم کی وادی میں نفت کے بہت گڑھے تھے ۔ اور سدوم اور عمورہ کے بادشاہ بھاگے ۔ اور وہاں گرے اور جو بچ گئے تھے ، پہاڑ پر بھاگ گئے ۔ 11 ۔ تب وہ سدوم اور عمورہ کا سب مال اور اُن کی ساری خوراک لے کر چلے گئے ۔ 12 ۔ اور ابرام کے بھتیجے لوُط کو جو سدوم میں رہتا تھا ۔ مع اُس کے مال کے پکڑ کر لے گئے ۔ 13 ۔ تب ایک نے جو بچ گیا تھا ، جاکر ابرام عبرانی کو خبر دی ، جو ممرے اموری کے بلوطوں میں رہتا تھا ۔ وہ اشکال کا بھائی اور عانیر کا بھائی تھا۔ اور اُنہوں نے ابرام کے ساتھ عہد کیا ہُؤا تھا ۔ 14 جب ابرام نے سُنا کہ میرا بھائی گرفتار کیِا گیا۔ تو اُس نے اپنے تین سو اَٹھارہ مشاق خانہ زادوں کو لے کر دان تک اُن کا پیچھا کیِا۔ 15 ۔ اور اپنے غلاموں کو غول غول کر کے رات کے وقت اُن پر حملہ کیا ۔ اور اُنہیں شکست دی۔ اور خوبہ تک جو دمشق کے شمال میں ہے ۔ اُن کا تعاقب کیِا۔ 16 ۔ اور سب مال اور اپنے بھائی لوُط کو اُس کے مال سمیت اور عورتوں اورلوگوں کوبھی واپس لايا۔ 17 ۔ جب وہ کدر لاعمر اور اُس کے ساتھ کے بادشاہوں کو مار کر پھرا تو سدوم کا بادشاہ اُس کے استقبال کو سوی کی وادی تک جو بادشاہی وادی ہے آیا۔ 18 اور ملکِ صدق سالم کا بادشاہ روٹی اور مے نکال لایا ۔ کیونکہ وہ خُدا تعالی ٰ کا کاہن تھا ۔ 19 ۔ اُس نے اُسے برکت دےکر کہا ۔ آسمان اور زمین کے خالق خُدائے تعالیٰ کی طرف سے ابرام مبُارک ہو۔ 20 ۔ اور مبُارک ہو خُدائے تعالیٰ۔ جس نے تیرے دُشمن تیرے ہاتھ میں کر دئیے۔ 21 ۔ اور ابرام نے سب چیزوں کا دسواں حصہ اُسے دے دِیا۔ 22 ۔ اور سدوم کے بادشاہ نے ابراہام سے کہا کہ آدمی مجھے دے۔ اور مال تُو آپ لے۔ 23 ۔ پر اُس نے اُسے جواب میں کہا ۔کہ میَں خُداوند خُدائے تعالیٰ آسمان اور زمین کے خالق کے رُوبرو ہاتھ اُٹھاتا ہُوں کہ ایک دھاگہ اور جُوتی کا تسمہ بھی تیری چیزوں سے نہ لوُں گا۔تاکہ تُو نہ کہے۔کہ میَں نے ابرام کو دولتمند کر دِیا ۔ 24 ۔ سِوا اُس کے جو جوانوں نے کھایا۔ اور اُن آدمیوں کا حصہ جو میرے ساتھ آئے یعنی عانیر اور اسکال اور ممرے کا کہ وہ اپنا اپنا حصہ لیں گے۔