باب

1 ۔ تیرا محبُوب کہاں گیا ؟ اَے تُو جو عورتوں میں خُوبصُورت ترین ہَے۔ تیرا محبُوب کِس طرف نِکلا؟ تاکہ ہم اُسے تیرے ساتھ ڈُھونڈیں۔ 2 ۔ میرا محبُوب اپنے باغ میں۔ بَلسان کی کیاریاں کی طرف گیا۔ تاکہ باغوں میں چَرائے۔ اَور سوسن جمع کرے۔ 3 ۔ مَیں اپنے محبُوب کی ہُوں اَور میرا محُبوب میرا ہَے۔ وہ سوسنوں کے درمیان چَراتا ہَے۔ پانچویں غزل 4 ۔ اَے میری محبُوبہ ! کنعان کے شہر کی طرح جمیلہ ہَے۔ اَور یُروشلیِمؔ کی طرح خُوش منظر۔ 5 ۔ اپنی آنکھیں میری طرف سے پھیر لے۔ کیونکہ وہ مُجھے مغلُوب کرتی ہَیں۔ تیرے بال بکریوں کے گلّے کی مانند ہَیں۔ جو جِلعادؔ سے اُترتی ہوں۔ 6 ۔تیرے دانت بھیڑوں کے گلّے کے مانند ہَیں۔ جو نہا کر نکِلی ہوں۔ اُن میں سے ہر ایک کا تَوام ہَے۔ اَور ایک بھی اُس سے محُروم نہیں۔ 7 ۔ تیرے رُخسار تیرے نِقاب کے نیچے نِصف نِصف انار کی مانند ہَیں۔ 8 ۔رانیاں ساٹھ ہَیں۔ زنانِ مَدخُولہ اَسی۔ اَور کُنواریاں بے شُمار۔ 9 ۔ لیکن میری کبوُتری ۔میری کامِلہ بے نظیرہَے۔ وہ اپنی ماں کی اکیلی بیٹی۔ اَور اپنی والد ہ کی لاڈلی ہَے۔ لڑکیوں نے اُسے دیکھا اَور مُبارّک کہا۔ رانیوں اَور زنان حرموں نے اُس کی تعریف کی۔ 10 ۔کون ہَے یہ جو فَجر کی طرح نِکل آتی ہَے۔ جو چاند کی مانند حسینہ۔ اَور آفتاب کی طرح روشن اَور صف آرافوج کی مِثل ہَو لناک ہَے۔ 11 ۔ مَیں اَخروٹوں کے باغ میں گیا۔ تاکہ وادی کی کلیوں پر نظر کرُوں۔ اَور دیکھوں کہ آیا تاک میں غُنچے اَور انار میں پھُول نِکلے ہیں یا نہیں۔ 12 ۔مُجھے خبر نہیں۔۔۔میری جان نے مُجھے اُمرا ء کی رتھوں پر چڑھا دِیا۔