باب

1 خُداوند کا وہ کلام جو یُوایل بن فتوئیؔل پر نازل ہُؤا۔ 2 آفت ملخ اَے بزُرگو! یہ سُنو۔ اَے مُلک کے تمام باشِندو! کان لگاؤ۔ کیا تُمہارے ایّام میں یا تُمہارے باپ دادا کے ایّام میں کبھی ایسا ہُؤا ہے؟ 3 ۔تُم اپنے بچّوں سے اِس کا ذِکر کرو اَور تُمہارے بچّے اپنے بچّوں سے اَور اُن کے بچّے اُن کے بعد کی نسل سے ذِکر کریں۔ 4 جو ٹِڈّیوں کے جُھنڈ نے چھوڑا وہ بڑی ٹِڈی نِگل گئی ،وہ جو بڑی ٹِڈی نے چھوڑا وہ ٹڈی دل نے کھایا ،جو ٹڈی نے چھوڑا وہ سنڈی نے کھایا۔ 5 اَے متوالو! جاگو اَور ماتم کرو۔اَے تمام مَے پینے والو! نئی مَے کے لئے نوحہ کرو کیونکہ وہ تُمہارے مُنہ سے چھِن گئی ہے۔ 6 کیونکہ ٹِڈی دل کا لشکر میرے مُلک پر چڑھ آیا ہے۔وہ طاقتور اَور بے شُمار ہے۔ اُس کے دانت شیر کے سے ہیں۔اُس کی ڈاڑھیں شیرنی کی سی ہیں۔ 7 اُس نے میرے تاکِستان کو اُجاڑ ڈالا اَور میرے اِنجیر کے درخت کو توڑ دِیا اُس نے اُسے چھِیل چھال کر پھینک دیا۔ اَور اُس کی ڈالِیاں سفید ہو گئیں ۔ 8 تُم ماتم کرو،جِس طرح کُنواری ٹاٹ اوڑھ کر اپنی جوانی کے شوہر کے لئے ماتم کرتی ہے۔ 9 نَذََر اَور تپاوَن خُداوند کے گھر سے موقُوف ہو گئے ہیں اَور کاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ماتم کرتے ہیں۔ 10 کھیت اُجڑ گیا ہے۔ زمین ماتم کرتی ہے کیونکہ غلّہ خراب ہو گیاہے۔ نئی مَے شرمِندہ ہو گئی ہے۔تیل ضائِع ہو گیا ہے۔ 11 اَے کسِانو! شرمِندہ ہو۔اَے کرّامو! واویلا کرو کیونکہ گیہُوں اَور جَو یعنی کھیت کا پَھل تلف ہو گیا ہے۔ 12 تاکِستان شرمِندہ ہو گیا ہے اِنجیر کا درخت مُرجھا جاتا ہے۔اَنار اَور کھجُور اَور سیب اَور میدان کے سب درخت کُملا جاتےہیں۔کیونکہ ُخوشی شرمِندہ ہو کر بنی آدم سےدُور ہو گئی ہے۔ 13 اَے کاہِنو! کَمریں باند ھ کر ماتم کرو۔اَے مذَبح پر خدمت کرنے والو۔واویلا کرو۔اَے میرے خُداکے خادِمو آؤ رات بھر ٹاٹ اوڑھو کیونکہ نَذَر اَور تپاوَن تُمہارے خُدا کے گھر سےموقُوف ہو گئے ہیں۔ 14 روزے کا اعلان کرو۔مُقدّس محِفل فراہم کرو۔بُزرگوں کو اَور مُلک کے تمام باشِندوں کو خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں جمع کرو اَور خُداوند کے پاس فریاد کرو۔ 15 اُس دِن پر افسوس ہے۔ کیونکہ خُداوند کا دِن قریب ہے۔ وہ قادرِمطلق کی طرف سے ہلاکت کی مانند آئے گا۔ 16 کیا ہماری آنکھوں کے سامنے روزی موقُوف نہیں ہُوئی؟ کیا ہمارے خُدا کے گھر سے خُوشی اَور شادمانی جاتی نہیں رہی؟ 17 بیِج ڈھیلوں کے نیچے سَڑ گیا ہے۔ غلّہ خانے خالی ہو گئے ہیں۔ کھتّے توڑ ڈالے گئے ہیں۔ کیونکہ کھیتی سُوکھ گئی۔ 18 مویشی کیسے کراہتے ہیں۔ گائے بیل پریشان ہو گئے ہیں۔ کیونکہ اُن کے لئے چراگاہ نہیں۔ بھیڑوں کے غلّے تکلیف میں مبُتلا ہیں۔ 19 اَے خُداوند مَیں تیرے حضُور فریاد کرتا ہُوں کیونکہ آگ نے بِیابانی چراگاہیں جَلا دی ہیں۔ اَور شُعلے نے میدان کے سب درخت بھسم کر دِئیے ہیں۔ 20 ہر جنگلی جانور بھی تیری طرف تکتا ہے۔ کیونکہ پانی کی ندیاں سُوکھ گئی ہیں۔ اَور بِیابانی چراگاہوں کو آگ کھا گئی ہے۔