باب

1 َایُّوبؔ ۔ حال کی مصبیت لیکن اَب جو مُجھ سے کم عُمر ہَیں وہ بھی میرا مذا ق اُڑاتےہیں۔ اُن کے باپ دادا کو مَیں اپنے گلّے کے کُتّوں کے ساتھ بٹھانے سے بھی شرم کرتا تھا۔ 2 ا ُن کے ہاتھوں کی قوت سے مُجھے کُچھ فائدہ نہیں تھا اَور اُن کی طاقت جاتی رہی تھی۔ 3 اِس لئے کہ مُحتاجی اَور بُھوک نے اُنہیں دُبلا کر دیا تھا۔ وہ بیابان میں اَور قدیم وِیرانے میں آوارہ تھے۔ 4 وہ جھاڑی کے درمیان سے نمکین گھاس اُکھاڑتے تھے اَور رَتمہ کی جڑیں اُن کی خوُراک ہوتی تھیں۔ 5 وہ آدمیوں کے درمیان سے نِکالے جاتے تھے لوگ اُن کے پیچھے ایسے چِلّاتے تھے جیسے چور کے پیچھے۔ 6 اَور وہ دُشوار وادیوں میں اَور زمین کے غاروں میں چٹانوں کے درمیان رہنے لگے۔ 7 وہ جھاڑیوں کے درمیان رِینگنے اَورکانٹوں کے نیچے جمع ہوتے تھے۔ 8 وہ بے وقُوفوں کی اولاد اَور وہ مُلک سے مار مار کر نِکالے گئے۔ 9 لیکن اَب مَیں اُن کا گیت بن گیا ہُوں۔ مَیں اُن کے لئے مذاق ہُوں۔ 10 وہ مُجھ سے نفرت کر کے مجھ سے الگ کھڑے ہوتے ہَیں اَور میرے مُنہ پر تُھوکنے سے باز نہیں رہتے۔ 11 جب اُس نے میری کمان کو کمزور کر کے مُجھے ذلیل کر دِیا ہے۔ اِس لئے وہ میرے سامنے بے لگام ہو گئے ہیں۔ 12 میرے دہنے ہاتھ پر لوگوں کا ہجُوم اُٹھتا ہے۔ وہ میرے پاؤں کو دھکیلتے ہیں اَور ہلاکت کے رستے میرے لئے تیاّر کرتے ہَیں۔ 13 وہ میری ہلاکت کے لئے میرے رستے کو بِگاڑتے ہیں۔ اَور جن کا کوئی مدد گار نہیں میری ہلاکت پر مائل ہوتے ہیں۔ 14 گویا کہ وہ وسیع چھیدسے داخِل ہوتے ہیں۔وہ ایک فوج کی طرح شہر کی دیوار کے سوراخ سے آتے ہیں۔ اَور تباہی کے دوران مُجھ پر گرتے ہیں۔ 15 مجھ پر پے در پے ہشت آپڑی ہیں۔ اَور تُند ہُوا کی طرح میری عِزّت اُڑ گئی ہے۔ اَور میری خُوش حالی بادل کی مانند جاتی رہی ۔ 16 اَب میری جان مُجھ میں پِگھلی جاتی ہے۔ اَور مُصیبت کے ایّام نے مُجھے پکڑ لِیا ہے۔ 17 رات کو میری ہَڈّیاں چھیدی جاتی ہیں۔ اَور وہ درد جو مُجھے کھائے جاتے ہیں دم نہیں لیتے۔ 18 دُکھّ کی شِدّت سے میرا لباس بدنُما ہو گیا ہے۔ اَور اُس نے مُجھے پیراہن کی طرح گھیر لیِا ہے۔ 19 اُس نے مُجھے کیچڑ میں دھکیل دیا ہے اَور مَیں مِٹّی اَور راکھ کی مانند ہو گیا ہُوں۔ 20 مَیں تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں اَور تُو جَواب نہیں دیتا۔ مَیں تیرے آگے کھڑا ہوتا ہُوں۔ اَور تُوپرواہ نہیں کرتا۔ 21 تُو میرا بے رحم دشمن ہو گیاہے۔ اَور اپنے ہاتھ کی قوت سے مُجھے دکھ دیتا ہے ۔ 22 تُو مُجھے اُوپر اُٹھا کر ہَوا پر سَوار کرتا ہے اَور مُجھے طوُفان میں جھونکتا ہے۔ 23 یقیناً مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے مَوت تک پُہنچا دے گا۔ اُس گھر تک جو ہر ایک زندہ کے لئے مُقرّر کِیا گیا ہے۔ 24 کیا ہلاک ہونے والا اپنا ہاتھ نہیں بڑھاتا۔ کیا تباہ ہونے والا نہیں چِلّاتا؟۔ 25 کیا مَیں اُس کے لئے نہیں رویا جِس کی مُصیِبت کا دِن تھا۔ کیا مِسکین کے لئے میری جان غمگین نہ ہُوئی؟۔ 26 جب مَیں نے نیکی کی اُمّید کی تو بَدی مُجھ پر آئی۔ جب مَیں نے روشنی کا اِنتظار کِیا تو تارِیکی مُجھ پر آپڑی۔ 27 میرا دِل بے چین ہے اور آرام نہیں پاتا اَور مُصیِبت کے دِن مُجھ پر آ چڑھے ہَیں۔ 28 مَیں سِیاہ ہو کر چلتا ہُوں گو دُھوپ سے نہیں۔ مَیں جماعت میں کھڑا ہو کر فریاد کرتا ہُوں۔ 29 مَیں گیدڑوں کا بھائی اَور شُترمرغوں کا ساتھی ہُؤا ہُوں۔ 30 میری کھال مُجھ پر سِیاہ ہو کر گِرتی جاتی ہے۔ اَور میری ہَڈّیاں گرمی سے جَل گئی ہیں۔ 31 میری بربط ماتم کرنے اَور میری بانسری رونے والوں کی آواز کےلئے ہے۔