1 1 ۔ ادوم پر دھمکی عبَدیاَؔہ کی رُؤیا۔ خُداوند خُدا اِدوؔم کی بابت یُوں فرماتا ہے۔ خُداوند سے ہم نے خبر سُنی ہے اَور قوموں کے درمیان قاصد بھیجا گیا ہے کہ اُٹھو۔ہم لڑائی کے لئے اُس پر چڑھائی کریں۔ 2 ۔دیکھ ۔ مَیں نے تُجھے قوموں کے درمیان چھوٹا کر دِیا ہے تُو نہایت حِقیر ہَے۔ 3 ۔تیرے دِل کے تکبُّر نے تُجھے بہکایا ہے۔اَے تُو جو چٹان کے شگافوں میں اپنے بُلند مکان میں سکُونت کرتا ہے اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ کون مُجھے نیچے اُتارے گا۔ 4 ۔اگرچہ تُو عُقاب کی مانند بُلند پرواز ہو اَور سِتاروں کے درمیان اپنا آشِیانہ بنائے تو بھی مَیں تُجھے وہاں سے نیچےاُتاروں گا(خُداوند کا فرمان یُونہی ہے) 5 ۔ اگر تیرے ہاں ڈاکُو یا رات کو چور آ گھسیں تو تیری کیسی بربادی ہو گی!کیا وہ حسبِ ضرُورت ہی نہ چُرائیں گے؟ اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا وہ کوئی گُچھّا باقی چھوڑیں گے؟ 6 ۔عَیسَؔو کی کیسی تلاشی کی گئی ہے اَور اُس کی پوشِیدہ چیزیں کیسے ڈُھونڈ نِکالی گئی ہیں۔ 7 ۔ تیرے سب حمایتی تُجھے سَرحد تک ہانک دیں گے اَور تیرے خیرخواہ تجھے دھوکا دے کر شکست دلائیں گے اَور تیرے نیچےجال بِچھائیں گے یقیناً اُس میں عقلمندی نہیں۔ 8 ۔کیا مَیں اُس روز۔(خُداوند کا فرمان ہے)۔عقلمندوں کو اِدوم سےاَور دانِش کو عَیسَؔو کے پہاڑوں سے نابُود نہ کر دُوں گا؟ 9 ۔ اَے تیماؔن تیرے بَہادُر خوفزدہ ہو جائیں گے۔تاکہ عَیؔسَو کے پہاڑوں سے ہر باشِندے کَٹ جائے۔ 10 ۔اُس ظُلم کے سبب سے جو تُو نے اَپنے بھائی یَعقُوبؔ پر کِیا ہے تُو شرمِندگی کا نِشان اَور ہمیشہ کے لئے برباد ہو جائے گا۔ 11 جس روز تُو ایک طرف کھڑا تھا جب پردیسی اُس کے لشکر کو اسیر کر کے لے گئے اَور اجنبیوں نے اُس کے پھاٹکوں سےداخِل ہو کر یرُوشلیِؔم پر قُرعہ ڈالا تو تُو بھی اُن میں سے ایک کی مانند تھا۔ 12 ۔تُجھے لازِم نہ تھا کہ تُو اُس روز اپنے بھائی کی آفت کو کھڑا دیکھتا رہتا اَور بنی یہُوؔدہ کی ہلاکت کےروز شادمان ہوتا اَور اُس کی تنگی کے دِن اپنے مُنہ سے شیخی مارتا۔ 13 ۔اَور میری اُمّت کی مُصِیبت کے دِن اُس کے پھاٹکوں میں گُھستا۔اَور اُس کی بربادی کے دِن اُس کی آفت پر نظر کرتا اَور اُس کی تباہی کے دِن اُس کے مال پر ہاتھ بڑھاتا۔ 14 ۔اَور اُس کے فراریوں کو قتل کرنے کے لئے چوراہوں پر کھڑا ہوتا۔اَور اُس کے دُکھ کے دِن اُس کے باقی ماندوں کو حواکہ کرتا۔ 15 ۔ یقیناً تمام قوموں کے لئے خُداوند کا دِن قریب ہے جیسا تُو نے کِیا ویسا ہی تُجھ سے کِیا جائے گا اَور تیرا بدلہ تیرے ہی سر پر لایا جائے گا۔ 16 ۔اَور جِس طرح تُم نے میرے کوہِ مُقدّس پر پِیا۔اُسی طرح تمام قومیں ہر وقت پِیا کریں گی۔ہاں پِیتی اَور نِگلتی رہیں گی اَور وہ ایسی ہوں گی گویاکبھی تھیں ہی نہیں۔ 17 ۔ اُمت کی بحالی لیکن جو بچ نکلیں گے وہ کوہَ صیون پر رہیں گے۔وہ مُقدّس ہو گا۔اَور یَعقُوبؔ کا گھرانا اپنی مِیَراث پر قابِض ہو گا۔ 18 ۔تب یَعقُوبؔ کا گھرانا آگ ہو گا اَور یُوسفؔ کا گھرانا شُعلہ جبکہ عَیسَؔو کا گھرانا بُھوسا اَور وہ اِس میں بھڑکیں گے اَور اِسے بھسم کر دیں گے یہاں تک کہ عَیسَؔو کے گھرانے میں سے کوئی نہ بچے گا کیونکہ خُداوند ہی نے یُوں کہا ہے۔ 19 ۔ جنُوب کے باشِندے عَیسَؔو کے پہاڑوں پر اَور میدان کے باشِندے فِلستیوں پر قابض ہوں گے۔اِفرائیمؔ سامریہ کے کھیتوں کا اَور بِنیمِؔین جِلعاؔد کا وارِث ہو گا۔ 20 ۔ اَور بنی اِسرؔائیل کے لشکر کے وہ جَلا وطن جو کنعانیوں میں ہیں صارَپؔت تک کِنعان کے اور یرُوشلیِؔم کے وہ اسیر جو سفاراد میں ہیں جنُوب کے شہروں کے مالِک ہوں گے۔ 21 ۔ اَور رِہائی دینے والے کوہِ صیون پر چڑھیں گے تاکہ عَیسِؔو کے پہاڑوں کی عدالت کریں اَور سَلطنَت خُداوند کی ہو گی۔