1
۔ پہلی نبوت داؔرا بادشاہ کے دُوسرے برس کے چھٹے مہینے کی پہلی تارِیخ کو یہوداہ کے حاکمِ زرِ بابل بِن سیالتی ایؔل اَور کاہِن اعظم یشوع بِن یہوصدق کو حجّی نبی کی معرفت خُداوند کا کلمہ پُہنچا۔ اُس نے کہا کہ۔
2
۔ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔ کہ یہ اُمّت کہتی ہے ابھی خُداوند کے گھر کی تعمیر کا وقت نہیں آیا۔
3
حجّی نبی نے خُداوند کا کلام پایا۔ اُس نے کہا۔
4
۔کیا تُمہارے لئے چھت والے گھروں میں بسنے کا وقت ہے۔ جبکہ یہ گھر وِیران پڑا ہے؟
5
۔پس اَب ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے تُم اپنی رَوِش پر غور کرو۔
6
۔تُم نے بُہت سا بویا لیکن تھوڑا کاٹا۔ تُم نے کھایا لیکن سیر نہ ہُوئے۔ تُم نے پِیا لیکن پیاس نہ بُجھی۔ تُم نے کپڑے پہنے لیکن گرم نہ ہُوئے اَور اُجرت لینے والے نے اپنی اُجرت سُوراخ دار تھیلی میں ڈالنے کو لی۔
7
۔ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔ تُم اپنی رَوِش پر غور کرو۔
8
۔پہاڑ پر چڑھ کر لکڑی لاؤ اَور گھر بناؤ۔ اُس سے مَیں خُوش ہُوں گا اَور میری تمجِید کی جائے گی( خُداوند فرماتا ہے)۔
9
۔تُم نے بُہت کی اُمّید رکھّی لیکن تھوڑا ہی مِلا۔ تُم گھر میں لائے لیکن مَیں نے اُس پر پھُونکا۔ کیوں؟۔ (ربُّ الافواج کا فرمان ہے) اِس سبب سے کہ میرا گھر وِیران ہے۔ جبکہ تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دوڑا چلا جاتا ہے۔
10
۔اِسی سبب سے آسمان سے بارش ختم ہو گئی ہَے اَور زمین اپنا پھَل دینے سے رُک گئی ہے۔
11
۔اَور مَیں نے خُشک سالی کو طلب کِیا کہ زمین پر اور پہاڑوں پر اور اناج پر اور نئی مے پر اور تیل پر اور زمین کی سب پیداوار پر اَور اِنسان و حیوان پر اَور ہاتھ کی ہر محِنت پر آئے ۔
12
۔تب زر بابل بِن سیالتی ایؔل اَور کاہِن اعظم یشوع بِن یہوصدق اَور دیگر عوام خُداوند اَپنے خُدا کے کلام اَور حجّی کی اُن باتوں کے ۔ جِن کا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا کہ اُن سے اور خُداوند کے حضُور ڈر گئے۔
13
۔تب خُداوند کے پیغمبر حجّی نے خُداوند کی رسالت کے مُطابِق کلام کر کے لوگوں سے کہا۔ کہ "مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں۔"(خُداوند کا فرمان یُونہی ہَے)۔
14
۔اَور خُداوند نے یہوداہ کے حاکِم زربابل بِن سیالتی ایؔل اَور کاہِن اعظم یشوع بِن یہوصدق کی اَور دیگر عوام کی رُوح کو اُبھارا اَور وہ آکر ربُّ الافواج اپنے خُدا کے گھر کی تعمیر میں مشغُول ہُوئے۔
15
۔یہ چھٹے مہینے کی چوبیسویں تارِیخ کو واقع ہُؤا۔